- امتزا ج, Vol # 16, Issue # 16
- سماجی تحتی بولیاں: تعریف اور اقسام
سماجی تحتی بولیاں: تعریف اور اقسام
- Tayyab Manzoor/
- December 31, 2021
Social Dialects:Definition and varieties
Language is a medium of expressing our thoughts and sentiments. Through this, we are able to convey our thoughts efficiently to others. "َDialect" is a sub-branch of language. Due to variation of regional characteristics in a big linguistic circle or among people living in a wide area, numerous dialects of a parent language are born. According to linguists, there is no difference between a language and its dialect as both follow certain rules, but a language has a script (Rasmul Khat).This research article discusses various types of dialect. Regional dialect, social dialect and its further types i.e. slang, jargon, cant and argot are also taken into account.
سماجی تحتی بولیاں: تعریف اور اقسام
حواشی
(۱) گیان چند جین، عام لسانیات، (نئی دہلی، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان)، ۲۰۰۳ء، ص ۶۴
(۲) ایضاً، ص ۶۵
(۳) ’’سرائیکی‘‘، جنوبی پنجاب میں بولی جاتی ہے جس کا مرکز ملتان ہے اور ’’ہندکو‘‘ ایبٹ آباد، ہزارہ، راولپنڈی اور گردو نواح میں بولی جاتی ہیں، یہ دونوں بولیاں پنجابی کی ’’علاقائی تحتی‘‘ بولیاں ہیں۔
(۴) عام لسانیات،محوّلہ بالا، ص ۶۵
(۵) رؤف پاریکھ صاحب نے ان کی ترتیب اس ترتیب سے الٹ دی ہے۔ انھوں نے سماجی تحتی بولی کو پہلی قسم بتایا ہے نیز گیان چند نے بھی یہی دو اقسام بتائی ہیں۔
(۶) ریجنل ویری ایشن کا اردو میں ترجمہ ’’علاقائی روپ‘‘ کیا گیا ہے۔
(۷) ڈاکٹر رؤف پاریکھ، لسانیاتی مباحث،( کراچی، فضلی بک سپر مارکیٹ)، ۲۰۱۵ء، ص۔ ۸۹
(۸) ایضاً، ص ۹۸
(۹) ایضاً، ص ۹۷
(۱۰) عام لسانیات،محوّلہ بالا، ص ۵۶۷
(۱۱) سماجی تحتی بولی، علاقائی تحتی بولی کی وہ قسم ہے جو مخصوص لوگوں یا ٹولیوں (مثلاً کسی گروہ) میں بولی جاتی ہے۔
(۱۲) گوپی چند نارنگ، اردو زبان اور لسانیات،( لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز)، ۲۰۰۷ء، ص ۲۶۳
(۱۳) ایضاً
(۱۴) لسانیاتی مباحث،محوّلہ بالا، ص۸۵
(۱۵) ایضاً، ص ۱۱۰
(۱۶) ایضاً
(۱۷) ایضاً
(۱۸) ایضاً، ص ۱۱۲
(۱۹) اس کا دوسرا ایڈیشن ۲۰۱۵ء میں دوبارہ شائع ہوا۔
(۲۰) ان کا تعلق فیصل آباد سے ہے، انھوں نے لغت اردو میں شامل کی مگر زیادہ تر سلینگ پنجابی الفاظ و اطلاحات پر مشتمل ہیں جنھیں محض اردو الفاظ میں تبدیل کیا گیا ہے اردو میں یہ الفاظ مستعمل بہت تھوڑے سے ہیں۔
(۲۱) اختر حسین بلوچ، تیسری جنس،( لاہور: فکشن ہاؤس)، ۲۰۱۵ء، ص ۳۱۸
(۲۲) ایضاً، ص ۳۲۱
(۲۳) ایضاً، ص ۳۲۳
(۲۴) اختر حسین بلوچ نے ’’روٹھا‘‘ کی بجائے ’’روٹھا آنا‘‘ لکھا ہے یعنی ’’کسی پہ دل آنا‘‘۔
(۲۵) تیسری جنس،محوّلہ بالا، ص ۳۲۴
(۲۶) ایضاً، ص ۳۲۵
(۲۷) ایضاً
(۲۸) ایضاً، ص ۳۲۱
(۲۹) ایضاً، ص ۳۲۵
(۳۰) ایضاً، ص۳۲۶
(۳۱) ڈاکٹر رؤف پاریکھ، اوّلین اردو سلینگ لغت، (کراچی: فضلی سنز پرائیویٹ لمیٹڈ)، جنوری ۲۰۰۶ء، ص ۱۴، نیز لسانیاتی مباحث،محوّلہ بالا، ص ۱۱۵
(۳۲) "Fall in" کے معنی ’’حق سے باہر نکلنا‘‘ کے ہیں مگر یہاں اس سے مراد کچھ اور لیا جاتا ہے۔
(۳۳) باقاعدہ افواج میں ٹرن آؤٹ کے دن مقرر کیے جاتے ہیں جس کا ٹرن آؤٹ اچھا ہو اسے شاباشی ملتی ہے اور بعض اوقات ڈیوٹی سے چھٹی بھی دے دی جاتی ہے۔ جس سے جوانوں کا مورال اچھا رہتا ہے۔
(۳۴) مسکٹری نشانہ بازی کی مشق ہے نہ کہ نشانہ بازی۔ اور یہ مشق خالی رائفل کے ساتھ کی جاتی ہے یعنی صرف ہتھیار کا پکڑنا، اٹھانا اور چلانا کے متعلق سکھایا جاتا ہے۔
(۳۵) دربار میں تمام اسٹاف شرکت کرنا۔ ایک طرح سے کمانڈر کا جوانوں سے خطاب ہوتا ہے۔
(۳۶) لسانیاتی مباحث،محوّلہ بالا، ص ۱۱۲
(۳۷) ایضاً
(۳۸) ایضاً
(۳۹) رؤف پاریکھ صاحب کی لکھی ہوئی لغت جو پہلی بار ۲۰۰۶ء میں شائع ہوئی۔
(۴۰) لسانیاتی مباحث،محوّلہ بالا، ص ۱۱۳
(۴۱) ایضاً
(۴۲) www.wikidiff.coml/orgot kant، بتاریخ ۲۰۱۷۔۰۵۔۱۴
مآخذ:
(۱) بلوچ، اختر حسین، تیسری جنس، لاہور: فکشن ہاؤس، ۲۰۱۵ء
(۲) بیگ، مرزا خلیل احمد، اردو کی لسانی تشکیل، کراچی: ادارۂ یادگار غالب، ۲۰۱۵ء
(۳) جین، گیان چند، لسانی مطالعے، نئی دہلی، ترقی اردو بیورو، ۱۹۹۱ئ، تیسرا ایڈیشن
(۴) رؤف پاریکھ، ڈاکٹر، اولین اردو سلینگ لغت، کراچی: فضلی سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، جنوری ۲۰۰۶ء
(۵) _____، لسانیاتی مباحث، کراچی: فضلی بک مارکیٹ، ۲۰۱۵ء
(۶) گوپی چند، نارنگ، اردو زبان اور لسانیات، لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۰۷ء
Statistics
Author(s):

Tayyab Manzoor
ASF,Faisalabas Airport, FaisalabadPakistan
Details:
Type: | Article |
Volume: | 16 |
Issue: | 16 |
Language: | Urdu |
Id: | 61c981337ae9f |
Pages | 93 - 104 |
Discipline: | Language and Literature |
Published | December 31, 2021 |
Statistics
|
---|


This work is licensed under a Creative Commons Attribution 4.0 International License.